اب ترے سامنے آئیں یا کنارہ کر لیں
دل کی یہ ضد کہ کسی طور گزارہ کر لیں
اتنی تنہائی کہ محفل کی تمنا جاگی
بھیڑ ایسی ہے کہ تنہائی گوارہ کر لیں
اتنے احباب کے اب ناز اٹھائیں کیسے
اب یہ سوچا ہے چلو خود کو سہارا کر لیں
کشتی منجدھار میں ساحل کا نہیں کوئی نشاں
ہو اجازت تو تمہیں ایک اشارہ کر لیں
دل کی یہ ضد کہ کسی طور گزارہ کر لیں
اتنی تنہائی کہ محفل کی تمنا جاگی
بھیڑ ایسی ہے کہ تنہائی گوارہ کر لیں
اتنے احباب کے اب ناز اٹھائیں کیسے
اب یہ سوچا ہے چلو خود کو سہارا کر لیں
کشتی منجدھار میں ساحل کا نہیں کوئی نشاں
ہو اجازت تو تمہیں ایک اشارہ کر لیں