ہم جیسے نہیں ملتے

ہم راز چھُپانے پر ہم جیسے نہی ملتے

دلِ ساز بنانے پر ہم جیسے نہی ملتے

ہم انمول تو نہی ، پیسے ہیں انمول

 کیا اس دنیا میں پیسے نہیں ملتے؟

وہ لوگ ہوں گے اور ہم جیسے نہیں ملتے

یوں نہ دیجئے تشبیع ہمیں اوروں سے

یوں اوروں کی دل پر سہنے والے

ہم جیسے نہیں ملتے

دل کی دل میں چھُپانے پر ہم جیسے نہیں ملتے

ہو جاتا ہے پریشاں ہر ایک پہلی ہی ملاقات میں

یوں سرِبازار لوگوں کو ہم ایسے ہی نہیں ملتے 
 
© Copyright 2016 Udas Pnchi Diary/Notebook by اُداس پنچھی All Rights Reserved.
;