بن پنچھی اُڑ جائیں گے ہم
ہاتھ کسی کے نہ آئیں گے ہم
کچھ اِس طرح سے جائیں گے ہم
بن پنچھی اُڑ جائیں گے ہم
جب یاد ہماری آئے گی
یوں جان تمہاری جائے گی
یوں تم کو ایسے رولائیں گے ہم
بن پنچھی اُڑ جائیں گے ہم
یہ دنیا ظلم جو کرتی ہے
اوکات میری بتلاتی ہے
اک دن یہ دنیا بھی پچھتائے گی
جب اُداس کی یاد اسے آئے گی
پھر نہ واپس آئیں گے ہم
بن پنچھی اُڑ جائیں گے ہم
بن پنچھی اُڑ جائیں گے ہم
اُداس پنچھی