یہ امن موسم میں جنگ کیوں ہے
لہو لہو انگ انگ کیوں ہے
اے شیشے کے گھر میں رہنے والو
تمہارے ہاتھوں میں سنگ کیوں ہے
اے رازقِ دوجہاں بتا دے
زمیں پہ یہ بھوک ننگ کیوں ہے
مرے مقدّر کے آئینوں پہ
لگا ہوا غم کا زنگ کیوں ہے
زمیں کے اے تنگدست لوگو
زمین تم پر ہی تنگ کیوں ہے
تمہارے چہرے پہ آج عابدؔ
اداسیوں کا یہ رنگ کیوں ہے
ایم ایس عابد
مکتب عشق
لہو لہو انگ انگ کیوں ہے
اے شیشے کے گھر میں رہنے والو
تمہارے ہاتھوں میں سنگ کیوں ہے
اے رازقِ دوجہاں بتا دے
زمیں پہ یہ بھوک ننگ کیوں ہے
مرے مقدّر کے آئینوں پہ
لگا ہوا غم کا زنگ کیوں ہے
زمیں کے اے تنگدست لوگو
زمین تم پر ہی تنگ کیوں ہے
تمہارے چہرے پہ آج عابدؔ
اداسیوں کا یہ رنگ کیوں ہے
ایم ایس عابد
مکتب عشق